4 lines love poetry in urdu - 4 line Urdu Poetry Images
مل گیا تھا تو اُسے خو د سے خفا رکھنا تھا
دل کو کچھ دیر تو مصر و ف دُ عا رکھنا تھا
بات جب تر کِ تعلق پہ ہی ٹھہر ی تھی تو پھر
دل میں احساسِ غم یا ر بھی کیا رکھنا تھا
یہ لو گ وفا کی قیمت کیا جا نیں
بے وفا ہیں یہ غم محبت کیا جا نیں
ملتے ہو جنہیں ہر موڑ پر نئے ہمسفر
وہ ہم جیسے چا ہنے وا لوں کی قدر کیا جا نیں
تڑ پ کے دیکھو کسی کی چا ہت میں
تو پتہ چلے کہ انتظا ر کیا ہو تا ہے
یو ں ہی مل جا ئے کو ئی بنا چا ہے
تو کیسے پتہ چلے کی پیار کیا ہو تا ہے
یو ں تو کو ئی بھی تنہا نہیں ہو تا
چا ہ کر کسی سے جد ا نہیں ہو تا
محبت کو مجبو ریاں لے ڈوبتی ہیں
ورنہ خو شی سے کو ئی بے وفا نہیں ہو تا
کیوں دل میں بس کے دل کو دُکھا تے ہو تم
کس قد ر قد م قد م پہ آزما تے ہو تم
ہر پل رہتے ہو آنکھوں میں تم ایک سپنے کی طر ح
پھر کیوں انہی آنکھوں کو رُلا تے ہو تم
کہا ں وفا کا صلہ دیتے ہیں لو گ
اب تو محبت کی سزادیتے ہیں لو گ
پہلے سجا تے ہیں دلوں میں چا ہتوں کے خواب
پھر اعتبار کو آگ لگا تے ہیں لو گ
َرَ سم ہے، سو نبھا نا چا ہتا ہے
دِ ل کہا ں مسکر انا چا ہتا ہے
دائر ہ تنگ کر رہے ہیں غم
اور اَب تو بھی جا نا چا ہتا ہے
قسمت پہ نا ز ہے تو وجہ تیر ی محبت
ؑخو شیا ں جو پا س ہے تو وجہ تیر ی محبت
میں تجھ سے محبت کی طلب کیسے نہ کر وں
چلتی جو سا نس ہے تو وجہ تیر ی محبت
تجھے کیا خبر ہے کہ رات بھر
تجھے دیکھ پا نے کو اک نظر
رھا سا تھ چا ند کے منتظر
تیر ی کھڑکیوں سے اُدھر کو ئی
بچھڑکے پھر ملیں گے یقین کتنا تھا
تھا تو خواب لیکن حسین کتنا تھا
وہ مجھے چھوڑ گیا میر ے زوال سے پہلے
حسین تو تھا ہی، زہین کتنا تھا
نہیں ہم کو شکا یت اب کسی سے
بس اپنے آپ سے روٹھے ہو ئے ہیں
بظا ہر خو ش ہیں لیکن سچ بتا ئیں
ہم اندر سے بہت ٹو ٹے ہو ئے ہیں
مت پو چھ صبر کی انتہا کہا ں تک ہے
تو ستم کر لے تیر ی طا قت جہا ں تک ہے
وفا کی امید کسی اور کو ہو گی
ہمیں تو دیکھنا ہے تو بے وفا کہا ں تک ہے
کبھی کر تے ہیں زند گی کی تمنا
کبھی مو ت کا انتظا ر کر تے ہیں
وہ لو گ ہم سے کیوں دور رہتے ہیں
جنہیں ہم زند گی سے زیا دہ پیار کر تے ہیں
کو ئی اس شخص سا دنیا میں کہا ں ہو تا ہے
لا کھ چہر وں میں جسے دل نے چنا ہو تا ہے
ہم تو اس موڑ پہ آ پہنچے ہیں محبت میں جہا ں
دل کسی اور کو چا ہے تو گنا ہ ہو تاہے
بنا بتا ئے نا جا نے اُس نے کیوں یہ دور ی کر دی
بچھڑکے اُس نے محبت ہی ادھور ی کر دی
اب میرے مقدر میں غم آئے تو کیا ہو ا
خدا نے اُس کی خوا ہش تو پور ی کر دی
تیر ے عشق نے بخشی ہے یہ سو غا ت مسلسل
تیر ا ذکر، تیر ی بات مسلسل
میں محبت میں اس مقا م پہ ہوں جہا ں
میر ی ذا ت میں رہتی ہے، تیر ی ذ ا ت مسلسل
اٹھتی رہتی ہے ایک گر د مجھ میں
کو ن پھر تا ہے در بدر مجھ میں
مجھکو مجھ میں جگہ نہیں ملتی
و ہ مو جو د اس قدر ہے مجھ میں
تجھ سے عشق کر لیا اب خسار ہ کیسا
در یا ئی محبت میں جو اتر گیا اب کنا ر ہ کیسا
اک بار تیر ے ہو گئے بس ہو گئے
روز کر نا نیا استخارہ کیسا
ہر لمحہ پکار ا اسے، ہر وقت صد ا دی
یو ں خو د جلا یوں ہی رقیب جلا ئے ہیں
اب کی بار آئے گا نہ جا پا ئے گا عا مر
نا م لکھ اس کا یوں درودیوار سجا ئے ہیں
جن سے افسا نہ ہستی میں تسلسل تھا کبھی
اُن محبت کی روایا ت نے دم تو ڑ دیا
ہا ئے آداب محبت کے تقا ضے سا غر
لب ہلے اور شکا یا ت نے دم تو ڑدیا
نظر نظر بیقرار سی ہے نفس نفس میں شرا ر سا ہے
میں جا نتا ہوں تم نہ آ ؤ گے پھر بھی کچھ انتظار سا ہے
کبھی تو آ ؤ کبھی تو بیٹھو کبھی تو دیکھو کبھی تو پو چھو
تمہار ی بستی میں ہم فقیر وں کا حا ل کیوں و گو ار سا ہے
جا نے اُس شخص کو کیسا یہ ہنر آ تا ہے
را ت ہو تے ہی آنکھوں میں اُتر جا تا ہے
میں اُسکے خیا ل سے نکلوں تو کہا ں جا ؤں
وہ میر ی سو چ کہ ہر را ستے پہ نظر آتا ہے
تو نے نفر ت سے جو دیکھا تو مجھے یا د آ یا
کیسے رشتے تیر ی خا طر یو نہی تو ڑ آ یا ہوں
کتنے دھند لے ہیں یہ چہر ے جنہیں اپنایا ہے
کتنی اُجلی تھی وہ آ نکھیں جنہیں چھوڑ آیا ہوں
لمحہ لمحہ آ پ کے ہو نٹوں پہ مسکا ن ر ہے
آ پ کی زند گی ہمیشہ غم سے انجا ن رہے
جس کے دم سے آ پ کی زند گی مہک اُٹھے
خدا کرے آپ کے سا تھ ہمیشہ وہ انسان ر ہے
چا ہت تو آ ج بھی تھی اُن کے لیے
پر قسمت کے ہا تھوں مجبور ہو گئے
دیکھی جو اُن میں اپنے لیے بے رُخی
ہم ان کی خو شی کے لیے اُن سے دور ہو گئے
زند گی کی را ہوں میں ہم نے شا م کر دی
دل کی ہر گلی اُن کے نا م کر دی
اِ تنا بھی نہ سو چا کیسے کٹے گی زند گی
بس بنا سو چے ہر خو شی اُن کے نا م کر دی
ہر نظر کو ایک نظر کی تلا ش ہے
ہر چہر ے میں کچھ تو خا ص ہے
آپ سے دوستی ہم یو نہی نہیں کر بیٹھے
کیا کر یں ہمار ی پسند ہی کچھ خا ص ہے
مت پو چھ صبر کی انتہا کہاں تک ہے
تو ستم کر لے تیر ی طا قت جہا ں تک ہے
وفا کی امید کسی اور کو ہو گی
ہمیں تو دیکھنا ہے کہ تو بے وفا کہاں ہے
دیوانہ بنا نا ہے تو دیوانہ بنا دے
ور نہ کہیں تقد یر تما شا نہ بنا دے
یہ ذوق وفا کا مجھے تیر انہ بنا دے
یہ تیر ا ستم ہی تجھے میر انہ بنا دے
ہم محبت کی نما ئش نہیں کر تے
ہم لفظو ں کی فر ما ئش نہیں کر تے
جسے چا ہتے ہیں دل سے چا ہتے ہیں
بد لے میں چا ہنے کی خوا ہش نہیں کر تے
جا نتے ہو پھر بھی انجا ن بنتے ہو
اس طر ح ہمیں پر یشا ن کر تے ہو
پو چھتے ہو تمہیں کیا پسند ہے
جو ا ب خو د ہو پھربھی سوا ل کر تے ہو
یوں جو تکتا ہے آ سمان کو تُو
کو ئی رہتا ہے آسمان میں کیا
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑ تا
ایک ہی شخص تھا جہاں میں کیا
مسلسل تجھے کو سو چتے رہنا میر ی عا دت ہے
اپنی اس عا دت کو چھوڑوں تو چھوڑ وں کیسے
تیرے سا تھ زند گی گز ا نے کی حسر ت ہے
اپنی ان خوا ہشوں کا ر خ میں موڑوں کیسے
کبھی لفظ بھول جاؤں، کبھی با ت بھول جا ؤں
تجھے اس قدر چا ہوں کہ اپنی ذات بھو ل جا ؤں
اُٹھ کے تیر ے پا س سے جو میں چل دؤں
جا تے ہوئے خو د کو تیرے پا س بھو ل جا ؤ ں
کچھ الگ تھا کہنے کا انداز اُن کا
کے سُنا بھی کچھ نہیں کہا بھی کچھ نہیں
کچھ اِ س طر ح بکھر ے اُن کے پیار میں ہم
کے ٹو ٹا بھی کچھ نہیں اور بچا بھی کچھ نہیں
میر ی منز ل ہے نہ میر ا کنا ر ہ
تنہا ئی میر ی محفل اور یا دیں میرا سہار ا
اس سے بچھڑ ے کر کچھ یو ں وقت گزرا
کبھی زند گی کو تر سے کبھی مو ت کو پکارا
زرا سی زند گی ہے ارما ن بہت ہیں
ہمدرد نہیں کو ئی انسا ن بہت ہیں
دل کا درد سنا ئیں تو سنا ئیں کس کو
جو دل کے قر یب ہیں وہ انجا ن بہت ہیں
بنا ئے نا جا نے اُس نے کیوں یہ دوری کر دی
بچھڑ کے اُس نے محبت ہی ادھوری کر دی
اب میر ے مقدر میں غم آئے تو کیا ہوا
خد ا نے اُ س کی خوا ہش تو پور ی کر دی
کبھی خو شی سے خو شی کی طر ف نہیں دیکھا
تمہار ے بعد کسی کی طر ف نہیں دیکھا
یہ سو چ کر کے تیر ا انتظار لازمی ہے
تما م عمر گھڑ ی کی طر ف نہیں دیکھا
کو ن رو تا ہے یہاں رات کے سنا ٹوں میں
میرے جیسا ہی کو ئی ہجر کا ما ر ا ہوگا
کا م مشکل ہے مگر جیت ہی لوں گا اُ س کو
میر ے مو لا کا وصی جو نہی اشارہ ہو گا
تنہا زند گی تو سبھی جی لیتے ہیں
مل کر جینا کسی کسی کو آ تا ہے
اک پل کا پیار تو سبھی کر لیتے ہیں
زند گی بھر کا پیار نبھا نا کسی کسی کو آتا ہے
جر م سقر ا ط سے ہٹ کر نہ سزا دوہم کو
زہر رکھا ہے تو آب ِ بقا ر نہ دو ہم کو
ہم حقیقت ہیں تو تسلیم نہ کر نے کا سبب
ہم اگر حر ف غلط ہیں تو مٹا دو ہم کو
ہو نٹوں سے دعا کے لئے جنبش نہیں ہو تی
اب اس سے زیادہ تیر ی خواہش نہیں ہوتی
ہے پیار کا صحرا، یہاں باد ل نہیں آتے
بادل بھی آجا ئیں تو بار ش نہیں ہو تی
کبھی کسی سے پیار مت کر نا
ہو جا ئے تو انکار مت کر نا
نبھا سکو تو چلنا اس کی را ہ پر
ور نہ کسی کی زند گی بر با د مت کر نا
خیالوں میں اگر آؤ سنھبل جا نا دل ِ جاں میں
میرے اشکوں کے در یا میں میر ی آہوں کے طو فان میں
میں تم کو بھلا دیتا نہ ہو تے گر دل جا ں میں زید
میر ے اشکوں کے در یا میں میر ی آہوں کے طو فان میں
زند گی کی ہر کہا نی
بے اَثر ہو جا ئے گی
ہم نہ ہوں گے تو یہ دُنیا
دَدر بدر ہو جا ئے گی
وہ مجھے چھوڑ گیا یہ کما ل ہے اُ کا
ارادہ میں نے کیا تھا
کہ چھوڑ دوں گا اُسے
تم نے خو د ہی سر چڑھا ئی تھی
سو اَب چکھو مزہ
میں نہ کہتا تھا کہ دُنیا
درد سَر ہو جا ئے گی
ہر بار مجھے زخم جدا ئی نہ دیا کر
اگر تو میر ا نہیں تو مجھ کو دِکھا ئی نہ دیا کر
سچ جھو ٹ تیر ی آنکھ سے ہو جا تا ہے ظا ہر
وہ خوا بوں کی طر ح سچا بہت تھا
یہ دھو کہ تھا مگر اچھا بہت تھا
وہ میر ا ہے غلط فہمی تھی مجھ کو
مگر سچ ہے میں اس کا بہت تھا
0 Comments