Sad Poetry In Urdu 2021 - Urdu Sad Poetry - Sad Poetry Pics - Urdu Poetry
Sad Poetry – Sadness is a part of human life and sad shayari is the way to express feelings of depression and down time of life. Sad Poems, Sad Ghazals, Sad .
Sad poetry in Urdu beautiful Design images and sms by Well Known and legends Urdu poets of Asia. Enjoy the best Sad Shayari and urdu poetry
Largest Collection of Urdu Poetry Shayari Images pictures and photos you can find here of urdu poetry pictures which is designed by Jiya Urdu Poetry.
تم سے ملنا ہے کچھ کہنے کو
تم سے ملنا ہے کچھ کہنے کو
تم نہیں سنتی چلو رہنے دو
نظر جو اٹھائی تو سیدھا تیر ہی چلایا ہے
بڑے شوق سے ہم نے بھی زخم یہ کھایا ہے
کبھی ہمیں جو بلاتے تو تڑپ کے پہنچ آتے ہم
ہمیں جو اپنا کہتے، تمہیں بھی گلے لگاتے ہم
بس ایک یہی خلش ستاتی رہی دن رات ہمیں
ساتھ تیرا جو مل جاتا دشمنوں کو جلاتے ہم
ہوتی جو دوستی ہماری بھی ان بادلوں سے
تیرے آنگن میں بارش ہر وقت برساتے ہم
اعضاء جسم بھی دے رہے ہیں بددعا ہم کو
نہ تم سے پیار ہوتا ہمیں نہ ظالم کہلاتے ہم
لکھتے رہے میری آنکھوں پہ غزلیں، عمراؔن
پوچھتے سبب رونے کا تو غم اپنا سناتے ہم
ہے نوحہ گری حرام مذہب میں ہمارے ورنہ
کرتے ایسا ستم، خود کو ہی نوچ کھاتے ہم
زخمی دل بھی گر بکتا محبت کے بازار میں
بخدا بیچ دیتے اسے، تمہیں بھول جاتے ہم
تجھے پانے کی حسرت میں شور اک بپا ہے
سوا تیرے بتا کس کو کھول کر دل دکھاتے ہم
نہ ہٹاؤ ان آنسوں کو میرے چہرے سے
یہ میرے جذبات کی عکاسی کرتے ہیں
سرو کو انتظار کسی ساز کا رہا
سرو کو انتظار کسی ساز کا رہا
منتظر میں بھی ایک آواز کا رہا\
اندر وہ طوفان ہے کہ سیلاب برپا کر جائے
اسلیے لبوں پر تبسم کا بند باندھ رکھا ہے
لے جا دور کہیں اے باد مجھ کو
لے جا دور کہیں اے باد مجھ کو
بکھرے لفظوں پر نہ دے داد مجھ کو
دیکھ لو میں کیا کمال کر گیا
دیکھ لو میں کیا کمال کر گیا
زندہ بھی ہو اور انتقال کر گیا
جو باتیں پی گیا تھا میں
جو باتیں پی گیا تھا میں
وہ باتیں کھا گئ مجھ کو
پُرنم آنکھوں سے
پُرنم آنکھوں سے
اک فلسفہِ عشق
شاخوں سے جب روٹھے پتے
شاخوں سے جب روٹھے پتے
ٹوٹ کے بکھرے سوکھے پتے
بے مروت ہو بے وفا ہو تم
بے مروت ہو بے وفا ہو تم
اپنے مطلب کے آشنا ہو تم
بے وفا عمر دغاباز جوانی نکلی
بے وفا عمر دغاباز جوانی نکلی
نہ یہی رہتی ہے ظالم نہ وہی رہتی ہے
0 Comments